کوچی 12؍ستمبر (ایس او نیوز) ایسا لگتا ہے کہ فسطائی عناصر کی شدت پسندانہ سوچ اور رویے کے خلاف جد وجہد کرنے اور تنقید کرنے کی پاداش میں پنسارے، دابولکر اور کلبرگی کے بعد مشہور صحافی گوری لنکیش کو موت کی نیند سلادینے والے بھگوا بریگیڈ کے حوصلے آسمان چھونے لگے ہیں۔کیونکہ بات سوشیل میڈیا پر گوری لنکیش کے قتل کے بعد نازیبا ریمارکس سے بڑھ کر اب عام اجلاس میں کھلی دھمکیوں تک پہنچ گئی ہے۔
کیرالہ سے موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق وہاں کی ایک ہندتووادی تنظیمHindu Aikyavedi(ہندو متحدہ محاذ) کی ریاستی صدر کے پی سسی کلا نے ہندتووادی نظریات کے خلاف لکھنے والے عقلیت پسندوں کو کھلے عام دھمکی دی ہے کہ وہ گوری لنکیش کی طرح مارے جانے کے لئے تیار رہیں۔ اور ایسی موت سے اپنے آپ کو بچانے کے لئے شیوا کے مندر میں' مرتیونجیا ہوما' Mrityunjaya Homa(ہندو عقیدے کے مطابق اپنی بے وقت موت کو ٹالنے کے لئے کی جانے والی ایک خصوصی پوجا)کا اہتمام کریں۔اسی اجلاس میں اس تنظیم کے ایک اور لیڈرکے آر بابو نے بھی اسی طرح کی اشتعال انگیز تقریر کی۔پولیس نے جذبات کو مشتعل کرنے والے بیانات سے بدامنی پھیلانے کی کوشش کے لئے ان دونوں کٹرفسطائی لیڈروں کے خلاف مقدمات درج کرلیے ہیں۔
دوسری طرف ریاستی وزیر اعلیٰ پینارائی وجیان اور دیگر کانگریسی لیڈروں نے اس طرح کے بیانات پر سخت تنقید کی ہے جبکہ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈررمیش چینی تالانے مطالبہ کیا ہے کہ سسی کلا کے خلاف اس متنازعہ بیان کے لیے غیر ضمانتی کیس درج کیا جائے۔